کراچی: سندھ ایپکس کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کا دائرہ اندرون سندھ تک بڑھایا جائے گا۔
گذشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والے کمیٹی کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مزید شدت سے جاری رہے گا اور کمیٹی کے تمام فیصلوں پر اس کی اصل روح کے مطابق عملدرآمد کیا جائے گا۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں سندھ کے گورنر ڈاکٹر عشرت العباد، صوبائی وزیر داخلہ انور سیال، کور کمانڈر کراچی لفٹیننٹ جنرل نوید مختار، چیف سیکریٹری صدیق میمن، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور ہوم سیکریٹری وسیم موجود تھے۔
کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ 8000 پولیس اہلکار بھرتی کیے جائیں گے، کراچی آپریشن کا دائرہ کار اندورن سندھ تک بڑھایا جائے گا اور جرائم پشیہ افراد و دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کیے جائیں گے۔
یہ فیصلہ بھی سامنے آیا کہ پولیس کے محکمے میں اصلاحات کی جائیں گی اور جیل کے نظام میں بہتری لائی جائے گی تاکہ مجرموں کی جانب سے جیلوں سے کیے جانے والے جرائم کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جاسکے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ کمیٹی کی جانب سے کیے جانے والے فیصلوں پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے گا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کچھ دہشت گرد اور جرائم پیشہ افراد اندرون سندھ فرار ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ دیگر صوبوں کے ساتھ موجود سرحدوں پر پیٹرولنگ میں اضافہ کیا جائے گا اور دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان رابطوں کو مزید مؤثر بنایا جائے گا۔
یاد رہے کہ شرجیل انعام میمن ستمبر میں کراچی سے دبئی منتقل ہوگئے تھے اور رپورٹس کے مطابق سندھ نیب نے حکام سے محکمہ اطلاعات میں ہونے والی مبینہ کرپشن کے حوالے سے ان کے خلاف انکوائری کے آغاز کا کہا ہے۔
اجلاس میں چہلم اور 5 دسمبر کو کراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی سیکیورٹی کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔
اجلاس میں اس اُمید کا بھی اظہار کیا گیا کہ انتظامیہ کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے امن وامان کی صورت حال کنٹرول میں رہے گی۔
مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کو مزید مؤثر بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے
Post a Comment
Thanks for your feedback